سمجھے ہے مفہوم نظر کا دل کا اشارہ جانے ہے
سمجھے ہے مفہوم نظر کا دل کا اشارہ جانے ہے
ہم تم چپ ہیں لیکن دنیا حال ہمارا جانے ہے
ہلکی ہوا کے اک جھونکے میں کیسے کیسے پھول گرے
گلشن کے گل پوش نہ جانیں گلشن سارا جانے ہے
شمع تمنا پچھلے پہر تک درد کا آنسو بن ہی گئی
شام کا تارا کیسے ڈوبا صبح کا تارا جانے ہے
کیا کیا ہیں آئین تماشا کیا کیا ہیں آداب نظر
چشم ہوس یہ سب کیا جانے وہ تو نظارہ جانے ہے
اپنے شمیمؔ رسوا کو تم جانو ہو انجان کوئی
بستی ساری پہچانے ہے صحرا سارا جانے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.