سمندر تشنگی وحشت رسائی چشمۂ لب تک
سمندر تشنگی وحشت رسائی چشمۂ لب تک
یہ سارا کھیل ان آنکھوں سے دیکھا تیرے کرتب تک
تماشا گاہ دنیا میں تماشائی رہے ہم بھی
سحر کی آرزو ہم نے بھی کی تھی جلوۂ شب تک
نہ جانے وقت کا کیا فیصلہ ہے دیر کتنی ہے
گھڑی کی سوئیاں بھی ہو چکی ہیں مضمحل اب تک
کبھی فرصت ملی تو آسماں سے ہم یہ پوچھیں گے
رہے گا تو ہمارے سر پہ یوں ہی مہرباں کب تک
خدا جانے کہاں تک کامیابی ہاتھ آئی ہے
کہ اپنی بات تو پہنچا چکا اپنے مخاطب تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.