سناٹا طوفاں سے سوا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے
سناٹا طوفاں سے سوا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے
اکبر علی خان عرشی زادہ
MORE BYاکبر علی خان عرشی زادہ
سناٹا طوفاں سے سوا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے
یہ کچھ اور بڑا دھوکا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے
ضبط جنوں سے اندازوں پر در تو بند نہیں ہوتے
تو مجھ سے بڑھ کر رسوا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے
رہنے دے یہ حرف تسلی میری ہمت پست نہ کر
ناکامی ہی میں رستا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے
ڈھونڈنے والا ڈھونڈ رہا ہے اور انداز جفاؤں کے
مجھ کو وفا کا زخم لگا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے
لاؤ اک لمحے کو اپنے آپ میں ڈوب کے دیکھ آؤں
خود مجھ میں ہی میرا خدا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے
مجھ کو تو یہ اعزاز بہت ہے لیکن تیری تمنا نے
میرے لبوں سے کام لیا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے
آخر اپنے قدموں کو کیوں ہم ملزم ٹھہراتے ہیں
راہوں نے منہ موڑ لیا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے
میرے تصور نے بخشی ہے تنہائی کو بھی اک محفل
تو محفل محفل تنہا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے
- Sukhan Mere Tumhare Darmiyan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.