سر طوفان غم اکثر سہارا ڈھونڈ لیتے ہیں
سر طوفان غم اکثر سہارا ڈھونڈ لیتے ہیں
اداسی کے سمندر میں کنارہ ڈھونڈ لیتے ہیں
کبھی تو سامنے کی بات بھی ہم پر نہیں کھلتی
کبھی تہداریوں میں گم اشارہ ڈھونڈ لیتے ہیں
طبیعت رنگ میں آئے تو ہم چشم تصور سے
کسی بے جان منظر میں نظارہ ڈھونڈھ لیتے ہیں
بدل ڈالے ہیں کتنے گھر خوشی کے واسطے ہم نے
مگر یہ غم ہمیشہ گھر ہمارا ڈھونڈھ لیتے ہیں
زمیں جو مہرباں ہوتی نہیں تو اب یہی حل ہے
فلک پر اپنی قسمت کا ستارا ڈھونڈ لیتے ہیں
ہماری ناامیدی اور تمہاری آرزوؤں کا
مداوا ایک ہے مل کر خدارا ڈھونڈ لیتے ہیں
گریزاں ہونے لگتی ہے کبھی جب شاعری ہم سے
بہانہ اس سے ملنے کا دوبارہ ڈھونڈ لیتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.