Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سرد رشتوں کی برف پگھلی ہے

پوجا بھاٹیا

سرد رشتوں کی برف پگھلی ہے

پوجا بھاٹیا

MORE BYپوجا بھاٹیا

    سرد رشتوں کی برف پگھلی ہے

    دھوپ مدت کے بعد نکلی ہے

    نیند آنکھوں سے یہ چرائے گی

    گشت پر یاد پھر سے نکلی ہے

    ہر نئی لہر میں نیا پانی

    وہ جو پچھلی تھی اب وہ اگلی ہے

    رنگ وہ ہی بھرے گی دونوں میں

    اپنی یادوں کی وہ جو تتلی ہے

    پھوٹ پانی میں پڑ گئی ہے کیا

    لہر دریا بنانے نکلی ہے

    میرے جینے کو بس یہ ہے کافی

    تو ہے بارش ہے اور تتلی ہے

    بے خیالی میں گر پڑی ہوگی

    وہ نہیں جانتی وہ بجلی ہے

    چاند کو چگ گیا تھا اک پنچھی

    چاندنی پھر کہاں سے نکلی ہے

    وجہ تم ہی تھے میرے جینے کی

    وجہ اب بھی کہاں یہ بدلی ہے

    اڑتی ہے غم لئے پروں پر جو

    کیسی خوش رنگ سی وہ تتلی ہے

    تجھ سے تصویر تیری اچھی ہے

    بعد مدت بھی وہ نہ بدلی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے