Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سرد رتوں میں لوگوں کو گرمی پہنچانے والے ہاتھ

ظفر کلیم

سرد رتوں میں لوگوں کو گرمی پہنچانے والے ہاتھ

ظفر کلیم

MORE BYظفر کلیم

    سرد رتوں میں لوگوں کو گرمی پہنچانے والے ہاتھ

    برف کے جیسے ٹھنڈے کیوں ہیں اون بنانے والے ہاتھ

    مٹی کے پیالوں میں ہر دن صبح سے اپنی شام کریں

    رنگ برنگے پھولوں سے گلدان سجانے والے ہاتھ

    ایسے تھے حالات کہ چھوٹا ان کا میرا ساتھ مگر

    یاد بہت آتے ہیں وہ چوڑی کھنکانے والے ہاتھ

    دفتر سے میں گھر لوٹوں تو پوچھے مجھ سے تنہائی

    کب آئیں گے راتوں کی تقدیر جگانے والے ہاتھ

    سورج چاند ستارے جگنو جو چاہو سو نذر کریں

    نگری نگری آشاؤں کے دیپ جلانے والے ہاتھ

    جرم نہیں ہے سچائی تو بے جا کیوں معتوب ہوئے

    سچائی کا دنیا میں پرچم لہرانے والے ہاتھ

    دریا میں طوفان ہے لیکن ہے اب بھی امید ظفرؔ

    پار لگا دیں گے ہم کو پتوار چلانے والے ہاتھ

    مأخذ :
    • کتاب : Nawa-e-harf-e-khamoosh (Pg. 125)
    • Author : Zafar Kaleem
    • مطبع : Zafar Kaleem (2007)
    • اشاعت : 2007
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے