سرد سناٹوں کی سب سرگوشیاں لے جاؤں گا
دلچسپ معلومات
(1981)
سرد سناٹوں کی سب سرگوشیاں لے جاؤں گا
میں جہاں بھی جاؤں گا دل کی زباں لے جاؤں گا
شہر چھوڑوں گا تو روئیں گی ملوں کی چمنیاں
دیکھنا اک روز میں سارا دھواں لے جاؤں گا
وہ جہاں چاہے چلا جائے یہ اس کا اختیار
سوچنا یہ ہے کہ میں خود کو کہاں لے جاؤں گا
سطح دریا رقص میں ہے آج مجھ کو دیکھ کر
آج میں اس پار اپنا کارواں لے جاؤں گا
وہ اگر دو چار قطروں سے نوازے گا تو کیا
ایک اک قطرے میں بحر بیکراں لے جاؤں گا
منظروں کو کیا خبر ہوگی کہ ان کے واسطے
قربتیں تقسیم کر کے دوریاں لے جاؤں گا
جن اندھیروں سے تمہیں ہر وقت وحشت ہے خیال
ان اندھیروں تک تمہاری داستاں لے جاؤں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.