سرحد جلوہ سے جو آگے نکل جائے گی
سرحد جلوہ سے جو آگے نکل جائے گی
وہ نظر جرم رسائی کی سزا پائے گی
چشم ساقی نہ کہیں اپنا بھرم کھو بیٹھے
اور کب تک یہ مری پیاس کو بہلائے گی
جو نظر گزری ہے تپتے ہوئے نظاروں سے
کیا تصور کی گھنی چھاؤں میں سو جائے گی
کیوں رہیں شہر بھی فیضان جنوں سے محروم
عقل دیوانوں پہ پتھر ہی تو برسائے گی
ہے خزاں موسم افسردہ نگاہی کا نام
بجھ گیا شوق تو ہر شاخ جھلس جائے گی
- کتاب : Kalam-e-aizaz afzal (Pg. 123)
- Author : Aizaz Afzal
- مطبع : Usmania Book Depot
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.