سرشک غم کی روانی تھمی ہے مشکل سے
سرشک غم کی روانی تھمی ہے مشکل سے
جو بات کہنی تھی ان سے کہی ہے مشکل سے
نہ جانے اہل جنوں پر اب اور کیا گزرے
ابھی تو فصل بہاراں کٹی ہے مشکل سے
شب فراق نہ پوچھو کہ کس طرح گزری
سحر ہوئی تو ہے لیکن ہوئی ہے مشکل سے
لگا ہوا ہے یہ دھڑکا کہ بجھ نہ جائے کہیں
ہوا میں شمع محبت جلی ہے مشکل سے
کہاں تھی منزل مقصود اپنی قسمت میں
کسی کی راہ گزر بھی ملی ہے مشکل سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.