سروں پہ دھوپ تو آنکھوں میں خواب پتھر کے
سروں پہ دھوپ تو آنکھوں میں خواب پتھر کے
وہ سنگ دل تھے سو اترے عذاب پتھر کے
ہوائے کوچۂ جاناں سے حال پوچھا تھا
اسی خطا پہ ملے ہیں جواب پتھر کے
یہ کون سنگ صفت پانیوں میں اترا ہے
اٹھے ہیں آب رواں سے حباب پتھر کے
ہوائیں بانجھ زمیں بے ثمر نظر ویراں
کہ اب کے برسے ہوں جیسے سحاب پتھر کے
تلاش منزل جاناں میں رہنے والوں کو
خدا ملے بھی تو خانہ خراب پتھر کے
یہ کیسا موسم گل ہے یہ کیسا گلشن ہے
روش روش میں کھلے ہیں گلاب پتھر کے
کوئی وہاں غم انساں کی بات کیا جانے
صفیؔ جہاں پہ ہوں عزت مآب پتھر کے
- کتاب : Urdu Gazal ka Magribi Daricha (Pg. 370)
- Author : Dr. Jawaz Jafri
- مطبع : Kitab Saray, Lahore (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.