سواد شہر میں تھوڑی سی یہ جو جنت ہے
سواد شہر میں تھوڑی سی یہ جو جنت ہے
ہمارے عہد کے نمرود کی وراثت ہے
تمام ملک میں اس کی غزل کی شہرت ہے
ہمارے شہر میں اک شخص شاد و حسرت ہے
غزل غزل نہیں فن کی عظیم دولت ہے
یہ میرؔ و غالبؔ و اقبالؔ کی امانت ہے
نہ معجزہ کوئی الہام نہ رسالت ہے
یزید و شمر ہیں لاکھوں خدا کی قدرت ہے
ابھی ہے دیر ذرا دھوپ کے اترنے میں
فصیل شب سے بھی اونچی حصار ظلمت ہے
عجیب وقت ہے اب دوستوں کے چاقو کو
مرے قلم کی نہیں انگلیوں کی حسرت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.