Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سواد شہر سے اغماض کرنا چاہتا ہوں

غلام حسین ساجد

سواد شہر سے اغماض کرنا چاہتا ہوں

غلام حسین ساجد

MORE BYغلام حسین ساجد

    سواد شہر سے اغماض کرنا چاہتا ہوں

    کہ میں اپنا سفر آغاز کرنا چاہتا ہوں

    خجل ہوں گا متاع عشق پر شاید کسی دن

    ابھی اس فیصلے پر ناز کرنا چاہتا ہوں

    رگ جاں سے بھی جو نزدیک آتا جا رہا ہے

    میں کیا سچ مچ اسے ہم راز کرنا چاہتا ہوں

    الٹنا چاہتا ہوں آج ماضی کے ورق میں

    کہ فردا کا دریچہ باز کرنا چاہتا ہوں

    کسی کے سامنے رکھے ہوئے اک آئنے کو

    میں اپنی روح کا غماز کرنا چاہتا ہوں

    پرندوں کو ذرا سی دیر چپ رہنے کا کہہ کر

    ہوا کو زمزمہ پرداز کرنا چاہتا ہوں

    منانا چاہتا ہوں روٹھنے والوں کو ساجدؔ

    مگر اک شخص کو ناراض کرنا چاہتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے