شاخ سے پتے پرندے آشیاں سے جا چکے
دلچسپ معلومات
روزنامہ ’’نوائے وقت‘‘ 18دسمبر 1982ء
شاخ سے پتے پرندے آشیاں سے جا چکے
کیسی رت ہے سب مکیں اپنے مکاں سے جا چکے
میں خلاؤں میں بھٹکنے کو اکیلا رہ گیا
میرے ساتھی چاند تارے آسماں پر جا چکے
خشک پتے اڑتے پھرتے ہیں یہاں اب جا بہ جا
رنگ و نکہت کے مسافر گلستاں تک جا چکے
تیرے قابو میں تھے جب تیرے تھے اب تیرے نہیں
اڑ کے اب الفاظ کے پنچھی زباں سے جا چکے
کہہ رہے ہیں درد میں ڈوبے ہوئے دیوار و در
ڈھونڈتے پھرتے ہو جن کو تم یہاں سے جا چکے
زندگی میں دیکھنے تھے یہ بھی دن خاورؔ ہمیں
جو کبھی بچھڑے نہ تھے وہم و گماں سے جا چکے
- کتاب : Muntakhab Gazle.n (Pg. 76)
- Author : Nasir Zaidi
- مطبع : Zahid Malik (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.