شام کٹھن ہے رات کڑی ہے
شام کٹھن ہے رات کڑی ہے
آؤ کہ یہ آنے کی گھڑی ہے
وہ ہے اپنے حسن میں یکتا
دیکھ کہاں تقدیر لڑی ہے
میں تم کو ہی سوچ رہا تھا
آؤ تمہاری عمر بڑی ہے
کاش کشادہ دل بھی رکھتا
جس گھر کی دہلیز بڑی ہے
پھر بچھڑے دو چاہنے والے
پھر ڈھولک پر تھاپ پڑی ہے
وہ پہنچا امدادی بن کر
جب جب ہم پر بپھر پڑی ہے
شہر میں ہے اک ایسی ہستی
جس کو مری تکلیف بڑی ہے
ہنس لے رہبرؔ وہ آئے ہیں
رونے کو تو عمر پڑی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.