شب بے ماہ بھی اس کی نہیں کالی ہوگی
شب بے ماہ بھی اس کی نہیں کالی ہوگی
جس نے کترن بھی ترے نور کی پا لی ہوگی
لوگ کہتے ہیں کوئی تجھ سا حسیں اور بھی ہے
میں یہ کہتا ہوں کہ یہ بات خیالی ہوگی
اس نے بھی مجھ کو یہی سوچ کے ڈھونڈا نہ کبھی
میں نے اب تک تو نئی دنیا بسا لی ہوگی
جب سنا ایک اندھیرا سا ہے گھر میں میرے
دکھ سے بولے مری تصویر ہٹا لی ہوگی
ہیں پشیماں وہ معطل تجھے کر کے اے دل
غم نہ کر پھر اسی منصب پہ بحالی ہوگی
آٹھ دس سال میں منانؔ یہ اعجاز سخن
تم نے کچھ عمر سخن اپنی چھپا لی ہو ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.