شب کے تاریک سمندر سے گزر آیا ہوں
ٹوٹا تارہ ہوں خلاؤں سے اتر آیا ہوں
تجھ سے جو ہو نہ سکا کام وہ کر آیا ہوں
آسماں چھوڑ کے دھرتی پہ اتر آیا ہوں
دشت تنہائی میں بکھرا ہوں ہواؤں کی طرح
اک صدا بن کے دل سنگ میں در آیا ہوں
جانے کس خوف سے پھرتا ہوں میں گھبرایا ہوا
کیا بلا بن کے میں خود اپنے ہی سر آیا ہوں
دل شکستہ سے در و بام کی مدت کے بعد
خیریت پوچھنے اجڑے ہوئے گھر آیا ہوں
شوخ راتوں کے لئے میرے تعاقب میں نہ آ
درد کا چاند ہوں خوابوں میں نظر آیا ہوں
اپنا سایہ بھی ظفرؔ مجھ کو نہ پہچان سکا
کس نئے بھیس میں میں آج ادھر آیا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.