شب کہ حیران کر گئے مرے اونٹ
شب کہ حیران کر گئے مرے اونٹ
صبح صحرا سے بھر گئے مرے اونٹ
ریت مہکی تو گنگنانے لگے
چلتے چلتے ٹھہر گئے مرے اونٹ
جبل طارق پہ دیکھ کر گھوڑے
پانیوں میں اتر گئے مرے اونٹ
سجنے والا تھا کمبھ کا میلہ
آئنہ دیکھ کر گئے مرے اونٹ
خشک ہونٹوں سے معذرت کر لی
دل کے صحرا میں مر گئے مرے اونٹ
ریت کے اس قدر شناور تھے
نخل دیکھے تو ڈر گئے مرے اونٹ
اور بھی راستے تھے گھر کی طرف
ریت پر چل کے گھر گئے مرے اونٹ
ایک بھی سیدھی کل نہیں اکرامؔ
اپنے اجداد پر گئے مرے اونٹ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.