شب کی بیداریاں نہیں اچھی
شب کی بیداریاں نہیں اچھی
اتنی مے خواریاں نہیں اچھی
وہ کہیں کبریا نہ بن جائیں
ناز برداریاں نہیں اچھی
ہڈیاں گالنے کے گر سیکھوں
سہل انگاریاں نہیں اچھی
کچھ رواداریوں کی مشق بھی کر
صرف اداکاریاں نہیں اچھی
ہاتھ سے کھو نہ بیٹھنا اس کو
اتنی خودداریاں نہیں اچھی
اے غفور الرحیم سچ فرما
کیا خطا کاریاں نہیں اچھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.