شب کو دل کا زخم تازا ہو گیا
شب کو دل کا زخم تازا ہو گیا
روتے روتے ہی سویرا ہو گیا
دے رہے ہو تم صدا اب کس لئے
شہر میں ہر شخص بہرا ہو گیا
جب خوشی ملنے لگی تو ساتھ ہی
اک نیا خدشہ بھی پیدا ہو گیا
کیوں نہ ہم تبدیل کر ڈالیں اسے
اب لباس زیست میلا ہو گیا
دوستوں کی غم گساری کے سبب
اپنی رسوائی کا چرچا ہو گیا
ہم نوا جتنے بھی تھے بد ظن ہوئے
لیجئے پھر میں اکیلا ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.