شباب آیا تڑپنے اور تڑپانے کا وقت آیا
شباب آیا تڑپنے اور تڑپانے کا وقت آیا
اگر سچ پوچھئے بے موت مر جانے کا وقت آیا
ابھی جی بھر کے پی لو پھر نہ جانے کس پہ کیا گزرے
قریب اب شیخ جی کے وعظ فرمانے کا وقت آیا
انہیں پاس حیا ٹھہرا تو اپنے پاؤں لرزاں ہیں
ہماری جرأتوں کا ان کے شرمانے کا وقت آیا
گھٹا چھائی برسنے کو ہیں بوندیں ابر نیساں سے
نہیں پیتے جو ناداں ان کو سمجھانے کا وقت آیا
نہ ہو جائے کہیں پھر آپ سے تم تم سے تو اعظمؔ
حدود عقل سے باہر نکل جانے کا وقت آیا
- کتاب : Nuquush-e-daaG (Pg. 105)
- Author : Sahir Hoshiyarpuri
- مطبع : Haryana Urdu Acadami (1992)
- اشاعت : 1992
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.