Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شبیہ روح کچھ ایسے نکھار دی گئی ہے

سنجے مصرا شوق

شبیہ روح کچھ ایسے نکھار دی گئی ہے

سنجے مصرا شوق

MORE BYسنجے مصرا شوق

    شبیہ روح کچھ ایسے نکھار دی گئی ہے

    انا فقیروں کے کاسے پہ وار دی گئی ہے

    تمہارے دل پہ بھی کچھ تو اثر ہوا ہوگا

    گرے پڑے ہوئے لفظوں کو دھار دی گئی ہے

    ہماری آنکھ کے آنسو ثبوت ہیں اس کا

    ہنسی ہمارے لبوں کو ادھار دی گئی ہے

    مرے بدن کے قفس آسماں سے پھر اس بار

    زوال صبح کی سرخی گزار دی گئی ہے

    بلند قامتی چبھنے لگی تھی دنیا کو

    سو میرے کاندھوں سے گردن اتار دی گئی ہے

    نمو کے آخری امکان ڈھونڈھنے کے لئے

    مجھے زمیں بھی خلاؤں کے پار دی گئی ہے

    طویل ہجر کی مدت بھی ہم فقیروں کو

    خلوص دل سے بصد اختصار دی گئی ہے

    ہماری روح تو کچے مکان میں خوش تھی

    تو کیوں بدن کو حیات مزار دی گئی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے