شفق کا رنگ کا خوشبو کا خواب تھا میں بھی
شفق کا رنگ کا خوشبو کا خواب تھا میں بھی
پرائے ہاتھ میں کوئی گلاب تھا میں بھی
نہ جانے کتنے زمانے مرے وجود میں تھے
خود اپنی ذات میں اک انقلاب تھا میں بھی
کہانیاں تو بہت تھیں مگر لکھی نہ گئیں
کسی کے ہاتھ میں سادہ کتاب تھا میں بھی
نہ جانے کیوں نظر انداز کر دیا مجھ کو
جہاں پہ تم تھے وہیں دستیاب تھا میں بھی
اندھیرے بونے کا ان کو جنون تھا جیسے
چمک میں اپنی جگہ آفتاب تھا میں بھی
تمہی نہیں تھے سمندر کے پانیوں کی طرح
کبھی سکون کبھی اضطراب تھا میں بھی
نہ پوچھو کتنا مزا گفتگو میں آیا ہے
ذہین وہ بھی تھا حاضر جواب تھا میں بھی
- کتاب : Sab Khwab (Pg. 65)
- Author : Nusrat Gwaliory
- مطبع : Nusrat Gwaliory, Tahzeeb Urdu 5071, Kucha Rahman Pandit, Chandni Chouck, Delhi (1998)
- اشاعت : 1998
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.