شہر کی فصیلوں پر زخم جگمگائیں گے
شہر کی فصیلوں پر زخم جگمگائیں گے
یہ چراغ منزل ہیں راستہ بتائیں گے
پیڑ ہم محبت کے دشت میں لگائیں گے
بے مکاں پرندوں کو دھوپ سے بچائیں گے
زہر جب بھی اگلو گے دوستی کے پردے میں
پتھروں کے لہجے میں ہم بھی گنگنائیں گے
جنگلوں کی جھرنوں کی کاغذی یہ تصویریں
گھر کے بند کمروں میں کب تلک سجائیں گے
خون بن کے رگ رگ میں دودھ ماں کا بہتا ہے
قرض یہ بھی واجب ہے کیسے ہم چکائیں گے
تھک کے لوٹ جائیں گی آندھیاں سیاست کی
جن کی لو رہے قائم وہ دئے جلائیں گے
یہ جھکی جھکی پلکیں مت اٹھائیے صاحب
جھیل جیسی آنکھوں میں لوگ ڈوب جائیں گے
- کتاب : Lehja-e-Gul (Pg. 36)
- Author : Farooq Anjum
- مطبع : Madhya Pradesh Urdu Academy, Bhopal (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.