Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شہر کی فصیلوں پر زخم جگمگائیں گے

فاروق انجم

شہر کی فصیلوں پر زخم جگمگائیں گے

فاروق انجم

MORE BYفاروق انجم

    شہر کی فصیلوں پر زخم جگمگائیں گے

    یہ چراغ منزل ہیں راستہ بتائیں گے

    پیڑ ہم محبت کے دشت میں لگائیں گے

    بے مکاں پرندوں کو دھوپ سے بچائیں گے

    زہر جب بھی اگلو گے دوستی کے پردے میں

    پتھروں کے لہجے میں ہم بھی گنگنائیں‌ گے

    جنگلوں کی جھرنوں کی کاغذی یہ تصویریں

    گھر کے بند کمروں میں کب تلک سجائیں گے

    خون بن کے رگ رگ میں دودھ ماں کا بہتا ہے

    قرض یہ بھی واجب ہے کیسے ہم چکائیں گے

    تھک کے لوٹ جائیں گی آندھیاں سیاست کی

    جن کی لو رہے قائم وہ دئے جلائیں گے

    یہ جھکی جھکی پلکیں مت اٹھائیے صاحب

    جھیل جیسی آنکھوں میں لوگ ڈوب جائیں گے

    مأخذ :
    • کتاب : Lehja-e-Gul (Pg. 36)
    • Author : Farooq Anjum
    • مطبع : Madhya Pradesh Urdu Academy, Bhopal (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے