شہر دل سلگا تو آہوں کا دھواں چھانے لگا
شہر دل سلگا تو آہوں کا دھواں چھانے لگا
شبنمی آنچل مگر یادوں کا لہرانے لگا
شام تنہائی میں بھی اک شخص کی یادوں کا ساتھ
رنگ اپنے غم کے ویرانوں کا سنولانے لگا
تھام کر بیٹھا رہا میں چاندنی کا نرم ہاتھ
جب اندھیرا زلف کا ماحول پر چھانے لگا
دشت تنہائی میں جی چاہا اسے آواز دوں
جب پکارا خود صدا سے اپنی ٹکرانے لگا
شام ہی سے جل اٹھے جب اس کی یادوں کے چراغ
چھاؤں میں تاروں کی شب پر بھی نکھار آنے لگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.