شہر ہوا میں جلتے رہنا اندیشوں کی چوکھٹ پر (ردیف .. ن)
شہر ہوا میں جلتے رہنا اندیشوں کی چوکھٹ پر
رات گئے تک الجھے رہنا بے مفہوم خیالوں میں
قصر عمر گواہی دے گا کیسے کیسے کرب سہے
کیسی کیسی رت گزری ہے ہم پر اتنے سالوں میں
دوش خلا سے خاک زمیں پر اترے تو احساس ہوا
تارے بانٹنے والے راہی پڑ گئے کن جنجالوں میں
لے آئی کس قریۂ شب میں اک جھوٹے مہتاب کی چاہ
سایہ سایہ بھٹک رہا ہوں بے تنویر اجالوں میں
موسم موسم یہی رہا گر خوشبو کی تحقیر کا رنگ
سیسے کی کلیاں پھوٹیں گی اب لوہے کی ڈالوں میں
ساجدؔ اب تک بھگت رہے ہیں اک بے انت سزا کی عمر
اپنا نام لکھا بیٹھے تھے اک دن جینے والوں میں
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 328)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.