شہر کا شہر حریف لب و رخسار ملا
دلچسپ معلومات
1982 ہفت روزہ’’اخبار جہاں‘‘ کراچی۔17جنوری
شہر کا شہر حریف لب و رخسار ملا
نام میرا ہی لکھا کیوں سر دیوار ملا
سوچتے سوچتے دھندلا گئے یادوں کے نقوش
فکر کو میرے نہ اب تک لب اظہار ملا
مشتہر کر دیا اتنا تری چاہت نے مجھے
نام گھر گھر میں مرا صورت اخبار ملا
جس کی قربت کو ترستا تھا زمانہ کل تک
آج وہ شخص اکیلا سر بازار ملا
میری سچائی کو اس وقت سراہا تو نے
سر پہ جب باندھ کے میں جھوٹ کی دستار ملا
آنکھوں آنکھوں ہی میں لہرائیں بہاریں منظرؔ
اک شجر بھی نہ بھرے باغ میں پھل دار ملا
- کتاب : Muntakhab Gazle.n (Pg. 165)
- Author : Nasir Zaidi
- مطبع : Zahid Malik (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.