شجر جس پہ میں رہتا ہوں اسے کاٹا نہیں کرتا
شجر جس پہ میں رہتا ہوں اسے کاٹا نہیں کرتا
میں آتشؔ ملک سے سپنے میں بھی دھوکا نہیں کرتا
بناتے کیسے ہیں مٹی سے سونا مجھ کو آتا ہے
مگر میں دوستو ایسا کوئی دعویٰ نہیں کرتا
بھلا دیتے ہیں لوگ اکثر محبت میں کئے وعدے
تبھی تو جان میں تم سے کوئی وعدا نہیں کرتا
میں اک بوڑھا شجر جس کو جواں رکھا پرندوں نے
تبھی تو میں پرندوں سے کوئی شکوہ نہیں کرتا
اڑانیں دیکھنی ہیں گر تو میری شاعری دیکھو
پرندہ ہوں میں پر ایسا کبھی دعویٰ نہیں کرتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.