شمع امید جلاتے ہوئے مر جائیں گے
شمع امید جلاتے ہوئے مر جائیں گے
دشت ظلمات بساتے ہوئے مر جائیں گے
ہم پہ الزام پہ الزام لگائیں گے لوگ
اور ہم زخم دکھاتے ہوئے مر جائیں گے
شہر در شہر ہے اک شعلہ نوائی کا چلن
لوگ یہ آگ بجھاتے ہوئے مر جائیں گے
آتش آمیز ہے دریاؤں میں پانی کا مزاج
آب کش پیاس بجھاتے ہوئے مر جائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.