Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شوق دیدار نے کیا کیا نہ تماشا دیکھا

ثمینہ گل

شوق دیدار نے کیا کیا نہ تماشا دیکھا

ثمینہ گل

MORE BYثمینہ گل

    شوق دیدار نے کیا کیا نہ تماشا دیکھا

    جان من کیسے بتائیں تمہیں کیا کیا دیکھا

    زندگی آگ ہے اور آگ کی خاطر ہم نے

    دیپ کی آنکھ میں جلتا ہوا چہرا دیکھا

    میں نے لمحوں میں گزاری ہیں ہزاروں صدیاں

    وقت کی دھوپ میں پگھلا ہوا دریا دیکھا

    صبح روشن نے اتاری ہیں ستاری آنکھیں

    شاخ شمشاد نے گلشن کا دریچہ دیکھا

    راز ہستی میں زمیں ساری تصور نکلی

    آسماں اپنے تخیل کا صحیفہ دیکھا

    داغ دامن کو چھپائے ہوئے پھرتی ہے ہوا

    رنگ و آہنگ سے بدلا ہوا شیشہ دیکھا

    میری آنکھوں میں مچلتی ہوئی یادیں اس کی

    جام الفت سے چھلکتا ہوا پیالہ دیکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے