شعر لکھنے کا فائدہ کیا ہے
اس سے کہنے کو اب رہا کیا ہے
پہلے سے طے شدہ محبت میں
تو بتا تیرا مشورہ کیا ہے
سرخ کیوں ہو رہے ہیں تیرے کان
میں نے تجھ سے ابھی کہا کیا ہے
آنکھیں مل مل کے دیکھتا ہوں اسے
دوپہر میں یہ چاند سا کیا ہے
میرا ہم عصر صبح کا تارا
میرے بارے میں جانتا کیا ہے
سوچتے ہونٹ بولتی آنکھیں
حیرتی کا مکالمہ کیا ہے
شور سا اٹھ رہا ہے چار طرف
کچھ گرا ہے مگر گرا کیا ہے
میں یہاں سے پلٹنا چاہتا ہوں
اے خدا تیرا مشورہ کیا ہے
جسم کے اس طرف ہے گل آباد
پھاند دیوار دیکھتا کیا ہے
میری خود سے مفاہمت نہ ہوئی
تو بتا تیرا مسئلہ کیا ہے
اس لئے بولنے پہ ہوں مجبور
آپ سوچیں گے سوچتا کیا ہے
یہ بہت دیر میں ہوا معلوم
عشق کیا ہے مغالطہ کیا ہے
میں تو عادی ہوں خاک چھاننے کا
تم بتاؤ کہ ڈھونڈھنا کیا ہے
عشق کر کے بھی کھل نہیں پایا
تیرا میرا معاملہ کیا ہے
میں بنا تھا کھنکتی مٹی سے
میرے اندر سکوت سا کیا ہے
- کتاب : Ishq Abaab (Pg. 403)
- Author : Abbas Tabish
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.