شدت شوق اثر خیز ہے جادو کی طرح
شدت شوق اثر خیز ہے جادو کی طرح
دل کی دھڑکن کی بھی آواز ہے گھنگھرو کی طرح
میں وہ دیوانۂ حالات ہوں صحرا صحرا
جو پھرا کرتا ہے بھٹکے ہوئے آہو کی طرح
جانے کس رنگ میں آئی ہے بہاراں اب کے
پھول بھی زخم سا شبنم بھی ہے آنسو کی طرح
وہ جو امواج حوادث میں ہیں پلنے والے
ان کو طوفاں نظر آتا ہے لب جو کی طرح
گم رہ شوق کو ہم راہ دکھانے کے لیے
ظلمت شب میں چمکتے رہے جگنو کی طرح
فکر و فن کی نئے گلدستے سجا کر واحدؔ
آؤ بس جائیں ہر اک ذہن میں خوشبو کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.