شکاری نے رکھا ٹھکانہ بلند
شکاری نے رکھا ٹھکانہ بلند
ہدف پست قامت نشانہ بلند
یہاں ظلم کی ہیں کمندیں دراز
کہاں تک کریں آشیانہ بلند
ترے سامنے سر بہ سجدہ ہیں لوگ
مرا نام ہے غائبانہ بلند
سمجھ لیجئے تلخ گزرا ہے دن
اگر ہے نوائے شبانہ بلند
مجھے بولنے کی اجازت نہیں
مری ذات نیچی زمانہ بلند
بڑی تیز رفتار ہے عمر کی
خدارا نہ کر تازیانہ بلند
مری چیخ بھی کھو گئی ہے رضاؔ
ہوا ہر طرف سے ترانہ بلند
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.