شکست و فتح مقابل سے بے نیاز تو ہے
شکست و فتح مقابل سے بے نیاز تو ہے
بہ فیض دار و رسن عشق سرفراز تو ہے
اسی سے نکلیں گے نغمات زندگی پرور
شکستہ ہی وہ سہی دل بھی ایک ساز تو ہے
ہزار قسمت و ماحول ذمے دار سہی
مری تباہی سے ان کا بھی ساز باز تو ہے
غرور حسن سلامت مگر یہ کیا کم ہے
ہمارا دل بھی حریف نگاہ ناز تو ہے
ہوا ہے فاش جہاں پر زباں پہ آئے بغیر
دل و نگاہ کے مابین کوئی راز تو ہے
عطائے بادہ کے انکار سے یہ بھید کھلا
کہ میکشوں میں ترے پاس امتیاز تو ہے
مجھے تلاش مسرت کی کیا ضرورت ہے
خوشی یہ کم نہیں دل میرا غم نواز تو ہے
نہیں سعیدؔ مرے پاس شوکت الفاظ
مری غزل میں مگر قلب کا گداز تو ہے
- کتاب : Gul Gisht (Pg. 27)
- Author : Qazi Gaus Muhiuddin Ahmed Siddique
- مطبع : Nawa-e-Dakan Publications-2 (1986)
- اشاعت : 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.