شکوہ کرنے سے کوئی شخص خفا ہوتا ہے
شکوہ کرنے سے کوئی شخص خفا ہوتا ہے
اور شکوہ نہیں کرتا تو گلہ ہوتا ہے
حشر جس سے دل مطرب میں بپا ہوتا ہے
صرف اک نغمۂ بے صوت و صدا ہوتا ہے
نیند آتی نہیں جس رات تجھے اے دل زار
شاید اس رات کوئی جاگ رہا ہوتا ہے
یوں ہے وحشت کدۂ دل میں تری یاد اے دوست
جیسے صحرا میں کوئی پھول کھلا ہوتا ہے
روح شاعر سے ابھرتا ہے سرود ابدی
عین اس وقت کہ دل ڈوب رہا ہوتا ہے
دیکھ تو کون خود آرا ہے پس پردۂ رنگ
تکمۂ گل تو فقط بند قبا ہوتا ہے
اور بڑھ جاتی ہے کچھ لفظ و بیاں کی تاثیر
لفظ جب اشک کی صورت میں ادا ہوتا ہے
گامزن روح ہوئی وادئ خاموشاں میں
ختم آخر سفر کوہ ندا ہوتا ہے
- کتاب : Hikayat-e-ne (Pg. 64)
- Author : Rais Amrohvi
- مطبع : Rais Acadami, Garden Est, krachis (1975)
- اشاعت : 1975
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.