شکوہ گلے کے بعد شکایت ہی چھوڑ دی
شکوہ گلے کے بعد شکایت ہی چھوڑ دی
اب ہم نے ہر کسی سے محبت ہی چھوڑ دی
سگریٹ شراب جیسی بری لت ہی چھوڑ دی
عادت بری بلا تھی یہ عادت ہی چھوڑ دی
ہم بھی تمام عمر بھٹکتے کہاں کہاں
الفت سے تنگ آئے تھے الفت ہی چھوڑ دی
اس نے بھی اپنی کھڑکی پہ پردہ گرا دیا
ہم نے بھی اس کے دید کی حسرت ہی چھوڑ دی
ان کو خدا ملا نہ وصال صنم ملا
اب تو کبوتروں نے تری چھت ہی چھوڑ دی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.