Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شکوے ہم اپنی زباں پر کبھی لائے تو نہیں

علی جواد زیدی

شکوے ہم اپنی زباں پر کبھی لائے تو نہیں

علی جواد زیدی

MORE BYعلی جواد زیدی

    شکوے ہم اپنی زباں پر کبھی لائے تو نہیں

    ہاں مگر اشک جب امڈے تھے چھپائے تو نہیں

    تیری محفل کے بھی آداب کہ دل ڈرتا ہے

    میری آنکھوں نے در اشک لٹائے تو نہیں

    چھان لی خاک بیابانوں کی ویرانوں کی

    پھر بھی انداز جنوں عقل نے پائے تو نہیں

    لاکھ پر وحشت و پر ہول سہی شام فراق

    ہم نے گھبرا کے دیے دن سے جلائے تو نہیں

    اب تو اس بات پہ بھی صلح سی کر لی ہے کہ وہ

    نہ بلائے نہ سہی دل سے بھلائے تو نہیں

    ہجر کی رات یہ ہر ڈوبتے تارے نے کہا

    ہم نہ کہتے تھے نہ آئیں گے وہ آئے تو نہیں

    انقلاب آتے ہیں رہتے ہیں جہاں میں لیکن

    جو بنانے کا نہ ہو اہل مٹائے تو نہیں

    اپنی اس شوخی رفتار کا انجام نہ سوچ

    فتنے خود اٹھنے لگے تو نے اٹھائے تو نہیں

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    شکوے ہم اپنی زباں پر کبھی لائے تو نہیں نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے