شعلہ ہے پھول پھول چمن تک نہ آئیو
شعلہ ہے پھول پھول چمن تک نہ آئیو
شادابیٔ بہار سے دھوکا نہ کھائیو
مدت ہوئی وہ کوئے ملامت اجڑ گیا
اب کے برس چراغ وفا مت جلائیو
دامن سے ہم نے گرد تعلق بھی جھاڑ دی
آسودگان ہجر کے اب منہ نہ آئیو
ان مسکراہٹوں میں دبی ہے غموں کی آنچ
چہرے کے روپ رنگ سے دھوکا نہ کھائیو
اتنے برے تو جی کے نہیں زود رنج لوگ
آشفتگان شوق پہ تہمت نہ لائیو
پتھر نہ ڈال دے کوئی جھولی میں دن ڈھلے
ماہرؔ فقیر بن کے صدا مت لگائیو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.