شور میں ارتکاز ملتا ہے
شور میں ارتکاز ملتا ہے
تب کہیں جا کے راز ملتا ہے
گونج اٹھتی ہے دور تک آواز
سوز سے جیسے ساز ملتا ہے
آپ ہی آپ ہاتھ ملتے ہوئے
زندگی کا جواز ملتا ہے
خواب ملتے ہیں مخملیں کس کو
کس کو بستر گداز ملتا ہے
کس سے ہوتی ہیں راز کی باتیں
کس کو وہ بے نیاز ملتا ہے
دیکھیے کون سی ہواؤں میں
وہ ہوائی جہاز ملتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.