شروع عشق میں لوگوں نے اتنی شدت کی
شروع عشق میں لوگوں نے اتنی شدت کی
کہ رفتہ رفتہ کمی ہو گئی محبت کی
یہ کارگاہ ذہانت ہے اس میں چھوٹے کیا
بڑے بڑوں نے یہاں پر بڑی حماقت کی
جہاں سے علم کا ہم کو غرور ہوتا ہے
وہیں سے ہوتی ہے بس ابتدا جہالت کی
جو آدمی ہے تلاش سکوں میں صدیوں سے
اسی نے کر دی یہاں انتہا بھی وحشت کی
پرانے لوگوں کو ہر دور میں رہا شکوہ
نئے دماغوں نے ہر عہد میں بغاوت کی
دکھائی دیتا نہیں اپنا موم ہو جانا
شکایتیں ہیں ہمیں دھوپ سے تمازت کی
اسی لیے تو اندھیرے میں آج بیٹھے ہیں
کہ ہم نے اپنے چراغوں کی کب حفاظت کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.