Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شعور و فکر سے آگے نکل بھی سکتا ہے

ذوالفقار نقوی

شعور و فکر سے آگے نکل بھی سکتا ہے

ذوالفقار نقوی

MORE BYذوالفقار نقوی

    شعور و فکر سے آگے نکل بھی سکتا ہے

    مرا جنون ہواؤں پہ چل بھی سکتا ہے

    مرے گماں پہ اٹھاؤ نہ انگلیاں صاحب

    گماں یقیں میں یقیناً بدل بھی سکتا ہے

    پہاڑ اپنی قدامت پہ یوں نہ اترائیں

    ابھر گیا کوئی ذرہ نگل بھی سکتا ہے

    مرے لبوں پہ جمی برف سوچ کر چھونا

    تمہارے جسم کا آہن پگھل بھی سکتا ہے

    کوئی عصا بھی نہیں اور ہے اکیلا تو

    امیر شہر کا اژدر نگل بھی سکتا ہے

    ہمارے ساتھ جو چلنا ہے زاد رہ لے لو

    کٹھن سے موڑ ہیں پاؤں پھسل بھی سکتا ہے

    کرو نہ ضد کہ کسی شہر کی طرف جاؤں

    مرے عزیز یہ دل ہے مچل بھی سکتا ہے

    کر اپنے سائے سے راز و نیاز کی باتیں

    بہت اداس ہے لیکن بہل بھی سکتا ہے

    بس اک نظر جو کرم کی وہ اس طرف پھیرے

    قدم بہک جو گیا ہے سنبھل بھی سکتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے