سینۂ سنگ میں ڈھونڈھتا ہے گداز
سینۂ سنگ میں ڈھونڈھتا ہے گداز
دے خدا دل کو اک اور عمر دراز
ہم دکھانا بھی چاہیں اگر کچھ کو کچھ
آئنوں سے کریں کس طرح ساز باز
اک طرف خواب ہے اک طرف زندگی
دیکھیے کون ہوتا ہے اب سرفراز
تیرے غم سے ملی دل کو وہ زندگی
تجھ سے بھی کر دیا ہے ہمیں بے نیاز
اس طرح میری آنکھوں سے آنسو بہے
بے وضو ہی ادا ہو گئی ہر نماز
روبرو اس کے دل ہی کو لے کر چلیں
بہہ چلے گا تو خوں بج اٹھے گا تو ساز
یہ جھکے یا کٹے بس ترے واسطے
میرے کاندھوں کو دے وہ سر امتیاز
ان سے بھی دل کو اسرارؔ کیسے کہیں
راز کو تو بہ ہر حال رکھنا ہے راز
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.