سینہ مدفن بن جاتا ہے جیتے جاگتے رازوں کا
سینہ مدفن بن جاتا ہے جیتے جاگتے رازوں کا
جانچنا زخموں کی گہرائی کام نہیں اندازوں کا
ساری چابیاں میرے حوالے کیں اور اس نے اتنا کہا
آٹھوں پہر حفاظت کرنا شہر ہے نو دروازوں کا
سامنے کی آواز سے میرے ہر اک رابطے میں حائل
دائیں بائیں پھیلا لشکر انجانی آوازوں کا
آنکھیں آگے بڑھنا چاہیں پیچھے رہ جاتی ہے نظر
پلکوں کی جھالر پہ نمایاں کام ستارہ سازوں کا
یوں تو ایک زمانہ گزرا دل دریا کو خشک ہوئے
پھر بھی کسی نے سراغ نہ پایا ڈوبے ہوئے جہازوں کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.