سلے ہوں لب زبانیں بند تو باتیں نہیں ہوتیں
سلے ہوں لب زبانیں بند تو باتیں نہیں ہوتیں
مخالف راستے ہوں تو ملاقاتیں نہیں ہوتیں
یہ انسانوں پہ انسانوں کی فوقیت عجب شے ہے
رگوں کی دوڑتی سرخی میں تو ذاتیں نہیں ہوتیں
لکھی جاتی ہیں سنگینوں سے آزادی کی تحریریں
کہیں خود پیش آزادی کی سوغاتیں نہیں ہوتیں
جہاں شب خون مارا جا سکے خوابیدہ لوگوں پر
کسی بیدار ملت میں تو وہ راتیں نہیں ہوتیں
گھٹا سے چھینتے ہیں ایستادہ کوہ بارش کو
زمیں پر لیٹے صحراؤں پہ برساتیں نہیں ہوتیں
نفیرؔ اس دور خود آگاہ انسانوں کی دنیا میں
کہیں حاوی جواں مردوں پہ آفاتیں نہیں ہوتیں
- کتاب : Shora-e-London (Pg. 171)
- Author : Jauhar Zahiri
- مطبع : Books From India (U.K) Ltd. 45, Museum Street,Londan W.C-1 (1985)
- اشاعت : 1985
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.