سمٹے ہوئے جذبوں کو بکھرنے نہیں دیتا
سمٹے ہوئے جذبوں کو بکھرنے نہیں دیتا
یہ آس کا لمحہ ہمیں مرنے نہیں دیتا
قسمت مری راتوں کی سنورنے نہیں دیتا
وہ چاند کو اس گھر میں اترنے نہیں دیتا
کرتی ہے سحر زرد گلابوں کی تجارت
معیار ہنر زخم کو بھرنے نہیں دیتا
بادل کے سوا کون ہے ہمدرد رفیقو
ترشول سی کرنوں کو بکھرنے نہیں دیتا
آنکھوں کے دریچے بھی ذکیؔ اس نے کئے بند
سورج کو سمندر میں اترنے نہیں دیتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.