سمٹے تو ایسے شمس و قمر میں سمٹ گئے
سمٹے تو ایسے شمس و قمر میں سمٹ گئے
بکھرے تو ایسے خاک کے ذروں میں بٹ گئے
منزل کہاں سفر ہی سفر ہو گئی حیات
اتنا چلے کہ پاؤں سے رستے لپٹ گئے
یہ وقت کا کرم ہے کہ رکتے نہیں ہیں دن
کٹنا نہ چاہئے تھا جنہیں وہ بھی کٹ گئے
اب دیکھنا ہے کون سنوارے گا تیرے پھول
اک ہم ہی تیری راہ کا کانٹا تھے ہٹ گئے
قد آوری پہ ہم کو بہت ناز تھا مگر
جب زندگی کی آگ سے گزرے تو گھٹ گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.