ستارہ بار بن جائے نظر ایسا نہیں ہوتا
ستارہ بار بن جائے نظر ایسا نہیں ہوتا
ہر اک امید بر آئے مگر ایسا نہیں ہوتا
محبت اور قربانی میں ہی تعمیر مضمر ہے
در و دیوار سے بن جائے گھر ایسا نہیں ہوتا
سبھی کے ہاتھ میں مثل سفال نم نہیں رہنا
جو مل جائے وہی ہو کوزہ گر ایسا نہیں ہوتا
کہا جلتا ہوا گھر دیکھ کر اہل تماشا نے
دھواں ایسے نہیں اٹھتا شرر ایسا نہیں ہوتا
کسی کی مہرباں دستک نے زندہ کر دیا مجھ کو
میں پتھر ہو گئی ہوتی اگر ایسا نہیں ہوتا
کسی جذبے کی شدت منحصر تکمیل پر بھی تھی
نہ پایا ہو تو کھونے کا بھی ڈر ایسا نہیں ہوتا
- کتاب : Dil Kay Ufuq Par (Pg. 113)
- Author : Ambareen Haseeb Amber
- مطبع : Kitab Market ,Office 17 Urdu Bazar, Karachi, Pakistan (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.