ستم تو کرتا ہے لیکن دعا بھی دیتا ہے
ستم تو کرتا ہے لیکن دعا بھی دیتا ہے
مرا حریف مجھے حوصلہ بھی دیتا ہے
ہے جس کا ایک تبسم قرار جاں اپنا
اسی کا طرز تغافل رلا بھی دیتا ہے
بجا کہ ہجر کا عالم عذاب ہے یارو
مگر یہ عرصۂ فرقت مزا بھی دیتا ہے
ہے دل نواز غضب کا مگر یہ شعلۂ عشق
کبھی شگوفۂ دل کو جلا بھی دیتا ہے
کبھی ہے موت میں پنہاں نجات کا پہلو
کبھی وہ زیست کی صورت سزا بھی دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.