سیاہ رات سے ہم روشنی بناتے ہیں
سیاہ رات سے ہم روشنی بناتے ہیں
پرانی بات کو اکثر نئی بناتے ہیں
کل ایک بچے نے ہم سے کہا بناؤ گھر
سو ہم نے کہہ دیا ٹھہرو ابھی بناتے ہیں
ہم ایک اور ہی منظر کی تاک میں ہیں میاں
یہ دھوپ چھاؤں کے نقشے سبھی بناتے ہیں
مصوران فنا اپنے کینوس پہ کبھی
نہ کوئی شہر نہ کوئی گلی بناتے ہیں
ہم اس دیار میں زندہ ہیں جس کے سارے لوگ
کبھی فتیلہ کبھی لبلبی بناتے ہیں
- کتاب : Kulliyat-e-Asad Badayuni (Pg. 339)
- Author : Asad Badayuni
- مطبع : National Council for Promotion of Urdu language-NCPUL (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.