سیہ کار تھے باصفا ہو گئے ہم
سیہ کار تھے باصفا ہو گئے ہم
ترے عشق میں کیا سے کیا ہو گئے ہم
نہ جانا کہ شوق اور بھڑکے گا میرا
وہ سمجھے کہ اس سے جدا ہو گئے ہم
دم واپسیں آئے پرسش کو ناحق
بس اب جاؤ تم سے خفا ہو گئے ہم
ہوئے محو کس کی تمنا میں ایسے
کہ مستغنئ ماسوا ہو گئے ہم
انہیں رنج اب کیوں ہوا ہم تو خوش ہیں
کہ مر کر شہید وفا ہو گئے ہم
جب ان سے ادب نے نہ کچھ منہ سے مانگا
تو اک پیکر التجا ہو گئے ہم
تری فکر کا مبتلا ہو گیا دل
مگر قید غم سے رہا ہو گئے ہم
فنا ہو کے راہ محبت میں حسرتؔ
سزاوار خلد بقا ہو گئے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.