سو جاؤں پر کیسے سویا جا سکتا ہے
اس کو بند آنکھوں سے دیکھا جا سکتا ہے
پانی پر تصویر بنائی جا سکتی ہے
اس کا نام ہوا پر لکھا جا سکتا ہے
اب میں جتنی چاہوں خاک اڑا سکتا ہوں
جتنا چاہوں اتنا رویا جا سکتا ہے
سادہ دل دیہاتی تھا سو مان گیا میں
حالانکہ اس گھر تک رکشا جا سکتا ہے
کیا ہم پہلے جیسے بھائی بن سکتے ہیں
اک چولھے پر بیٹھ کے کھایا جا سکتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.